WRITTEN TEST FOR THE POST OF ASSISTANT (BS-16) 2020 AGRICULTURE DEPARTEMENT (WATER MANAGEMENT WING), PUNJAB, CASE NO.43-RG/2020

 المنفوش“ سے کیا مراد ہے؟”

  • دھنکی ہوئی (A)
  •  رنگ برنگی (B)
  •  دبائی ہوئی (C)
  • اڑی ہوئی (D)
Check Answer
  • دھنکی ہوئی (A)
Explanation

المنفوش“ کا مطلب ہے: دھنکی ہوئی روئی یا اون”

:المنفوش“ کا تفصیلی مطلب”

  • دھنکی ہوئی روئی یا اون: جب روئی یا اون کو دھنکتے ہیں تو وہ نرم اور پھُلا ہوا ہو جاتا ہے جسے ”منفوش“ کہا جاتا ہے۔
  • نرم اور پھُلا ہوا: یہ لفظ کسی بھی نرم اور پھُلا ہوا چیز کے لیے استعمال ہو سکتا ہے جیسے کہ بادل، برف وغیرہ۔

:مثالیں

  • “اس نے اپنی چادر کو منفوش کر لیا تاکہ اسے گرمی لگے۔”
  • “آسمان میں منفوش بادل نظر آ رہے ہیں۔”

:خلاصہ

المنفوش“ کا مطلب عام طور پر دھنکی ہوئی روئی یا اون ہوتا ہے۔ یہ لفظ کسی بھی نرم اور پھُلا ہوا چیز کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے۔”


 ان میں سے ناصر کاظمی کا مجموعہء کلام کون سا ہے؟

  •  عید سحر (A)
  • پہلی بارش (B)
  • روشنی اے روشنی (C)
  • غزل بہانہ کروں (D)
Check Answer
  • پہلی بارش (B)
Explanation

ناصر کاظمی کا ایک مشہور مجموعہ کلام ”پہلی بارش“ ہے۔ یہ مجموعہ اردو شاعری میں ایک اہم اضافہ ہے اور ناصر کاظمی کی شاعری کی خوبصورتی اور سادگی کو اجاگر کرتا ہے۔

پہلی بارش“ کیوں اہم ہے؟”

  • سادہ اور دلنشین زبان: ناصر کاظمی نے اپنی شاعری میں سادہ اور عام فہم زبان کا استعمال کیا ہے جس کی وجہ سے ان کی شاعری عام لوگوں میں بہت مقبول ہوئی۔
  • روزمرہ کے تجربات: انہوں نے اپنی شاعری میں روزمرہ کے تجربات اور جذبات کو بیان کیا ہے جس سے پڑھنے والے اپنے آپ کو ان کی شاعری میں آسانی سے تلاش کر لیتے ہیں۔
  • پاکستانی ثقافت: ان کی شاعری میں پاکستانی ثقافت اور معاشرے کی جھلک ملتی ہے۔


:آپے سے باہر ہونا“ محاورہ ہے، اس کا مطلب ہے”

  •  شرمندہ ہونا (A)
  •  آب آب ہونا (B)
  •  بہت غصے میں ہونا (C)
  • بہت امیر ہونا (D)
Check Answer
  •  بہت غصے میں ہونا (C)
Explanation

:آپے سے باہر ہونا“ کا مطلب ہے

  • بہت زیادہ غصے میں ہونا: جب کوئی شخص کسی بات پر بہت زیادہ غصہ کرتا ہے تو کہا جاتا ہے کہ وہ آپے سے باہر ہو گیا ہے۔
  • قابو کھو دینا: اس کا مطلب یہ بھی ہو سکتا ہے کہ کوئی شخص اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور بہت زیادہ جذباتی ہو جائے۔
  • پریشان ہونا: کبھی کبھی اس کا مطلب یہ بھی ہوتا ہے کہ کوئی شخص کسی بات پر بہت زیادہ پریشان یا فکر مند ہو۔

:مثالیں

  • جب اسے پتا چلا کہ اس نے امتحان میں ناکامی حاصل کی ہے تو وہ آپے سے باہر ہو گیا۔
  • اس کی بات سن کر وہ آپے سے باہر ہو گئی اور چیخنے لگی۔
  • جب اس نے اپنا موبائل فون گنوایا تو وہ آپے سے باہر ہو گیا۔


مولانا صلاح الدین احمد کا نام کس ادبی رسالے کے ساتھ جڑا ہوا ہے؟

  •  ادبی تجربے (A)
  •  دنیاۓ ادب (B)
  •  ادبی دنیا (C)
  • ادبی حلقے (D)
Check Answer
  •  ادبی دنیا (C)
Explanation

مولانا صلاح الدین احمد کا نام اردو کے ایک انتہائی اہم ادبی رسالے ”ادبی دنیا“ کے ساتھ گہرا طور پر جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے 1934ء میں اس رسالے کی ادارت سنبھالی اور اسے ایک نئی بلندی پر پہنچایا۔

ادبی دنیا ان کے زیرِ ادارت ایک ایسا پلیٹ فارم بن گیا جہاں نئی نسل کے ادیبوں اور شاعروں کو اپنی تخلیقات شائع کرنے کا موقع ملا۔ انہوں نے اس رسالے کے ذریعے اردو زبان و ادب کی خدمت کی اور اسے عروج پر پہنچایا۔

:مولانا صلاح الدین احمد کی “ادبی دنیا” سے وابستگی کی اہمیت کی چند وجوہات یہ ہیں

  • اردو زبان و ادب کی خدمت: انہوں نے ”ادبی دنیا“ کے ذریعے اردو زبان و ادب کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
  • نئی نسل کے ادیبوں کو موقع: انہوں نے نئی نسل کے ادیبوں اور شاعروں کو اپنی تخلیقات شائع کرنے کا موقع فراہم کیا۔
  • اردو کا معیار بلند کیا: انہوں نے ”ادبی دنیا“ کے ذریعے اردو کے معیار کو بلند کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔
  • اردو بولو، اردو لکھو، اردو پڑھو تحریک: مولانا صلاح الدین احمد اردو بولو، اردو لکھو، اردو پڑھو تحریک کے سرخیل تھے اور انہوں نے ”ادبی دنیا“ کے ذریعے اس تحریک کو آگے بڑھایا۔

:خلاصہ

مولانا صلاح الدین احمد کا نام اردو ادبی دنیا میں ہمیشہ ”ادبی دنیا“ کے ساتھ یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے اس رسالے کو ایک ایسا پلیٹ فارم بنایا جس نے اردو زبان و ادب کی خدمت میں اہم کردار ادا کیا۔


قرطبہ کا قاضی“ کس کی تصنیف ہے؟”

  •  سعادت حسن منٹو (A)
  •  اشفاق احمد (B)
  •  امتیاز علی تاج (C)
  • امجد اسلام امجد (D)
Check Answer
  •  امتیاز علی تاج (C)
Explanation

صحیح جواب: (C) امتیاز علی تاج

قرطبہ کا قاضی“ ڈراما سید امتیاز علی تاج کی تصنیف ہے۔ یہ ڈراما ہمارے تعلیمی نصاب کا حصہ رہا ہے اور اس میں انصاف، قانون اور اخلاقیات کے موضوعات پر بحث کی گئی ہے۔”

:دیگر آپشنز کے بارے میں

  • سعادت حسن منٹو: ایک مشہور اردو افسانہ نگار تھے۔
  • اشفاق احمد: ایک معروف اردو ناول نگار تھے۔
  • امجد اسلام امجد: ایک اردو شاعر اور ڈرامہ نگار تھے۔

یہ تمام ہی اہم ادیب ہیں لیکن ”قرطبہ کا قاضی“ ڈرامہ امتیاز علی تاج کی تخلیق ہے۔


درج ذیل میں سے کون، شاعری کے علاوہ اصلاح زبان کے حوالے سے بھی مشہور ہیں؟

  •  جراًت (A)
  •  خواجہ میر درد (B)
  •  انشا اللہ خان انشا (C)
  • میر تقی میر (D)
Check Answer
  •  انشا اللہ خان انشا (C)
Explanation

انشا اللہ خان انشا شاعری کے علاوہ اصلاح زبان کے حوالے سے بھی کافی مشہور ہیں۔ انہوں نے اردو زبان کی اصلاح اور اسے عام بول چال کی زبان بنانے میں اہم کردار ادا کیا۔

کیوں انشا کو اصلاح زبان سے جوڑا جاتا ہے؟

  • سادہ اور عام فہم زبان: انشا نے اپنی شاعری میں سادہ اور عام فہم زبان کا استعمال کیا، جس سے اردو زبان عام لوگوں تک پہنچی اور اس کی مقبولیت میں اضافہ ہوا۔
  • مزاح اور طنز: انشا نے اپنی شاعری میں مزاح اور طنز کا بھرپور استعمال کیا، جس سے اردو زبان کو مزید دلچسپ اور پُرکشش بنایا گیا۔
  • نئی اصطلاحات: انشا نے اردو زبان میں نئی اصطلاحات اور الفاظ متعارف کرائے، جس سے اردو زبان کی وسعت میں اضافہ ہوا۔

:خلاصہ

انشا اللہ خان انشا صرف ایک شاعر ہی نہیں بلکہ اردو زبان کے ایک اہم اصلاح کار بھی تھے۔ انہوں نے اپنی شاعری کے ذریعے اردو زبان کو عام لوگوں تک پہنچایا اور اسے مزید پُرکشش بنایا۔ اس لیے انہیں شاعری کے علاوہ اصلاح زبان کے حوالے سے بھی یاد کیا جاتا ہے۔


 :نان شعیر“ کی ترکیب کا مفہوم ہے”

  • گندم کی روٹی (A)
  • جو کی روٹی (B)
  •  خمیری روٹی (C)
  • نان نفقہ (D)
Check Answer
  • جو کی روٹی (B)
Explanation

نان شعیر“ کا مطلب ہے جو کی روٹی۔”

  • شعیر: یہ ایک عربی لفظ ہے جس کے معنی جو کے ہوتے ہیں۔
  • نان: یہ فارسی لفظ ہے جس کے معنی روٹی کے ہوتے ہیں۔

تو جب ہم ان دونوں الفاظ کو ملا دیتے ہیں تو اس کا مطلب بن جاتا ہے جو کی روٹی۔

یہ ترکیب عام طور پر استعمال کیوں ہوتی ہے؟

  • تاریخی پس منظر: قدیم زمانے میں جو کی روٹی زیادہ کھائی جاتی تھی اور اسے ایک سادہ اور صحت مند غذا سمجھا جاتا تھا۔
  • ادبی استعمال: اس ترکیب کا استعمال اکثر ادبی کتب میں، خاص طور پر قدیم ادب میں ملتا ہے۔ اسے سادگی اور قدرتی زندگی کی علامت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے۔

:مثالیں

  • “انہوں نے نان شعیر کھا کر پانی پیا اور کام پر چل پڑے۔”
  • “وہ سادہ زندگی گزارتے تھے اور نان شعیر ہی کھاتے تھے۔”

:خلاصہ

نان شعیر“ ایک ایسی ترکیب ہے جو جو کی روٹی کو ظاہر کرتی ہے۔ یہ ترکیب اپنی سادگی اور قدیم استعمال کی وجہ سے ادبی اور ثقافتی طور پر اہم ہے۔”


: ٹک ٹک، چھم چھم، ریں ریں، دھک دھک وغیرہ الفاظ قواعد کی رو سے کیا ہیں

  •  اسم صفت (A)
  • اسم صوت (B)
  •  اسم آلہ (C)
  • اسم مکبر (D)
Check Answer
  • اسم صوت (B)
Explanation

بہترین جواب: اسم صوت (B)

آپ نے جو الفاظ دیے ہیں، مثلاً ٹک ٹک، چھم چھم، ریں ریں، دھک دھک، یہ سب اسم صوت کی مثال ہیں۔

اسم صوت کیا ہوتا ہے؟

اسم صوت وہ لفظ ہوتا ہے جو کسی آواز یا شور کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ الفاظ کسی چیز کی شکل، رنگ یا کیفیت کو نہیں بتاتے بلکہ صرف اس آواز کو بیان کرتے ہیں جو وہ چیز پیدا کرتی ہے۔

:مثالیں

  • گھڑی کی ٹک ٹک
  • بارش کی چھم چھم
  • ریل گاڑی کی ریں ریں
  • دل کی دھک دھک

دیگر آپشنز کیوں غلط ہیں؟

  • اسم صفت: اسم صفت کسی اسم کی صفت یا کیفیت بتاتا ہے۔ مثال کے طور پر: لال، نیلا، بڑا، چھوٹا۔
  • اسم آلہ: اسم آلہ کسی کام کے کرنے کے لیے استعمال ہونے والے آلے کو ظاہر کرتا ہے۔ مثال کے طور پر: قلم، چھری، ہتھوڑا۔

:خلاصہ

ٹک ٹک، چھم چھم، ریں ریں، دھک دھک جیسے الفاظ کسی آواز کو ظاہر کرتے ہیں، اس لیے یہ اسم صوت کہلاتے ہیں۔


 مسدس کے ہر بند میں کتنے مصرعے ہوتے ہیں؟

  •  چار (A)
  • پانچ (B)
  •  چھے (C)
  • آٹھ (D)
Check Answer
  •  چھے (C)
Explanation

مسدس چھ مصرعوں پر مشتمل ایک بند کی شاعری کو کہتے ہیں۔ اس میں پہلے چار مصرعے ایک ہی قافیے اور ردیف پر ہوتے ہیں اور آخری دو مصرعے بھی ایک ہی قافیے اور ردیف پر ہوتے ہیں۔

:مسدس کی اہم خصوصیات

  • چھ مصرعے: ہر بند میں چھ مصرعے ہوتے ہیں۔
  • قافیہ و ردیف: پہلے چار مصرعے ایک ہی قافیے اور ردیف پر اور آخری دو مصرعے بھی ایک ہی قافیے اور ردیف پر ہوتے ہیں۔
  • طویل نظمیں: مسدس کو عام طور پر طویل اور مسلسل نظموں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
  • موضوعات: مسدس میں مختلف موضوعات پر نظمیں لکھی جا سکتی ہیں، جیسے کہ تاریخی واقعات، سماجی مسائل، اور فلسفیانہ خیالات۔

:مسدس کی مثال

خواجہ الطاف حسین حالی کی مشہور نظم ”مسدس حالی“ اس کی ایک بہترین مثال ہے۔


 کے درست مطلب کا انتخاب کیجیے؟“A man is known by the company he keeps”

  •  آدمی اپنے دوستوں سے پہچانا جاتا ہے(A)
  • آدمی اپنے ماحول سے پہچانا جاتا ہے (B)
  •  آدمی اپنے کاروبار سے جانا چاہتا ہے (C)
  • آدمی اپنے کام سے جانا جاتا ہے (D)
Check Answer
  •  آدمی اپنے دوستوں سے پہچانا جاتا ہے(A)
Explanation

 آدمی اپنے دوستوں سے پہچانا جاتا ہے۔

  • “A man is known by the company he keeps” کا مطلب ہے کہ ایک شخص کو اس کے دوستوں یا ساتھیوں سے جانا جاتا ہے۔
  • یہ کہاوت اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ ہماری شخصیت اور کردار ان لوگوں سے متاثر ہوتا ہے جن کے ساتھ ہم وقت گزارتے ہیں۔
  • ہی اس کہاوت کا سب سے درست ترجمہ ہے۔

:خلاصہ

“A man is known by the company he keeps”

 کا مطلب یہ ہے کہ ایک شخص کو اس کے دوستوں یا ساتھیوں سے جانا جاتا ہے۔ یہ کہاوت ہمیں یہ یاد دلاتی ہے کہ ہمیں اپنے دوستوں کا انتخاب احتیاط سے کرنا چاہیے۔


 

« PREV.1 ... 9 10

You cannot copy content of this page

Scroll to Top